Saturday 13 July 2013

شیطان اپنے ہتھیار بیچتا ہے

0 تبصرے
دور نو کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کے لئے شیطان نے فیصلہ کیا کہ پرانے ہتھیاروں سے چھٹکارا حاصل کیا جائے۔ اس نے اخبار میں اشتہار دیا  اور سارا دن خریدار بھگتاتا رہا۔

ہتھیار شاندار تھے۔ایک ایسا پتھر جو نیک لوگوں کے قدم ڈگمگا دیتا تھا، ایک آئینہ جو آپکا خبطِ عظمت بڑھا دیتا تھا اور ایسے چشمے جو دوسروں کی اہمیت کم کر دیتے تھے۔ کچھ ہتھیار جو دیوار پر آویزاں تھے ، کافی توجہ  حاصل کر رہے تھے۔ ایک تیز دھار خنجر، دوسروں کی پیٹھ میں گھونپنے کے لئے۔ ایک ٹیپ ریکارڈر جو صرف افواہوں اور جھوٹ کو ریکارڈ کرتا تھا۔

''قیمت کی فکر نہ کریں شیطان نے امکانی خریداروں کو کہا۔"جو پسند آئے گھر لے جائیں اور جب چاہیں قیمت ادا کر دیں۔ " ایک آدمی نے محسوس کیا کہ کونے میں پڑے تین ہتھیار، جو کہ کافی بوسیدہ تھے، زیادہ توجہ حاصل نہیں کر رہے تھے۔ حالاں کہ وہ کافی مہنگے تھے۔ اسے اس ظاہری تضاد کی وجہ جاننے کا اشتیاق ہوا۔

''وہ بوسیدہ ہیں کیوں کہ  میں انہیں سب سے زیادہ استعمال کرتا ہوں''۔شیطان نے ہنستے ہوئے کہا''اگر یہ زیادہ توجہ حاصل کرتے تو لوگوں کو خود کو بچانے کا طریقہ پتہ چل جاتا۔
لیکن میں ان تینوں کی صحیح قیمت مانگ رہا ہوں۔ ان میں سے ایک شک ہے، دوسرا احساس کمتری اور تیسرا ہے تلخی۔ دوسرے سارے بہکاوے ناکام ہو سکتے ہیں۔ لیکن یہ تین ہمیشہ کام کرتے ہیں۔ "

یہ تحریر ترجمہ ہے ۔ اصل تحریر پائولو کوئیلو کی ہے جسے آپ یہاں دیکھ سکتے ہیں۔